جیت کے پیچھے تو بھاگے ہیں اک عمر آو اب گلے ہار سے لگ جاتے ہیں چھوڑو گلے شکوے اور غمِ دنیا آو اب گلے پیار سے لگ جاتے ہیں اس سے پہلے کہ کوئ اور لگاے نعمان ہم خود ہی دیوار سے لگ جاتے ہیں