آئنیے سے نظریں چرائے پھر رہی ہوں
Poet: AF(Lucky) By: AF(Lucky), Saudi Arabiaآئنیے سے نظریں چرائے پھر رہی ہوں
کہ اپنے چہرے میں تیرا چہرہ دیکھ لیا
خود کو بہلانے کے لیے نکالی تھی کتابیں
مسلسل رہا تیرا خیال خود کو بہلا کر دیکھ لیا
ُاس نے کبھی چاہا ہی نہیں مجھے
یوں بھی خود کو سمجھا کر دیکھ لیا
دن میں یادیں اور رات کو خواب جینے نہیں دیتے
یہ بھی ُاسے ہم نے بتا کر دیکھ لیا
اب بھی وہ نا پلٹے تو کیا کریں گئے آخر
دعاوں میں بھی ہم نے ہاتھ ُاٹھا کر دیکھ لیا
اک پل میں کیسے بدل گئے رشتے سارے
خود کو ہم نے ُاس کا بتا کر دیکھ لیا
More Love / Romantic Poetry






