آئینہ ٹوٹ بھی سکتا ہے مرے ہاتھ میں بھی
Poet: وشمہ خان وشمہ By: وشمہ خان وشمہ, ملائیشیااپنے ہی نام پہ اب خود سے بغاوت مت کر
زندگی ! مجھ سے تو جینے کی تجارت مت کر
آئینہ ٹوٹ بھی سکتا ہے مرے ہاتھ میں بھی
میری سانسوں سے خدارا تو شرارت مت کر
More Love / Romantic Poetry






