آج اک شخص ملاقات کو آیا محبت کو میری نہ سمجھے جانے کب یہ دل کے سمندر کو سمجھے سوچے کچھہ بھی نہیں دیکھنے کو ترسے میرے ھونٹوں سے جو نکلے جہاں سمجھے بھول پائے گا نہیں وشمہ کو کبھی وہ سمجھے