آج تیرے شہر میں ہم اجنبی جانے گئے

Poet: Khalid Mahmood By: Khalid Mahmood, Abha

 آج تیرے شہر میں ہم اجنبی جانے گئے
مدتوں کی قربتیں اور دل کے افسانے گئے

ہر برس پھولوں کے تحفے بھیجتے رہے جنہیں
آج ان کے تیر میری ہی طرف تانے گئے

آج پھر ٹوٹی ہیں میرے دل کی نازک کھڑکیاں
ناز تھا جن پہ ہمیں وہ دوست پہچانے گئے

ایک مدت سے ہمارے دل کے جو مہماں رہے
آج میرے پاس سے وہ بن کے بیگانے گئے

نہ وہ منظر، نہ وہ نغمہ، نہ وہ ساز دل ربا
ساقیا جانے سے تیرے مے و میخانے گئے

ہم نے دل کی چاہتوں سے آپ کہ مانا مگر
ہم اگر مانے گئے تو غیر ہی مانے گئے

کیا صلہ خالد وفا کا تو نے پایا ہے یہاں
آج بھی ہم بے وفا کے نام سے جانے گئے

Rate it:
Views: 912
18 Apr, 2011