آج موسم بڑا
خوشگوار تھا
میں اپنےکمرے
میںبیٹھا سوچ
رہا تھاکےآج
دن بھرمجھے
کیا کام کرنےہیں
اتنےمیںنیند کا
اک جھونکا آیا
اور میںخوابوں
کی دنیا میں کھوگیا
دیکھتا کیا ہوں
کے میں سمندر کنارے
ریت کامحل بناتاہوں
جیسےہی میرا محل
تعمیر ہوتا ہے
تو صباآکر گرا
دیتی ہے
میں اداسی کے
عالم میں مسمار
محل کےپاس بیٹھ
جاتا ہوں
اتنے میں ایک
بزرگ آکر میری
روداد سنتےہیں
میری داستاں سن
کرکہتےہیں جو
صبا سےدوستی
کرتےہیں وہ
ریت کے محل
نہیں بناتے