آج پھر اداس ہو کیا بات ہے کس بات پہ ناراض ہو میری چاہت میں کچھ کمی ہیں کیا کچھ تو بتادوں تیرے ایک آنسو پہ تڑپ جاتا ہے یہ دل میرا جو چاہوں وہ سزا دو لیکن اتنانہ ستاوُ ں