آج پھر بادل برسے ہیں
Poet: Maria Mishal By: Maria Mishal, fsBآج پھر بادل برسے ہیں
گلے شکوے ہزاروں ہیں
اپنی ہی ذات سے مجھکو
آج پھر باتیں کرنی ہیں
خود ہی کو زخم سنانے ہیں
خود ہی آنسو بہانے ہیں
خود ہی کو خود سمجھانا ہے
محبت روگ ہے ظالم
آج پھر بادل برسے ہیں
تمھارا ہجر اور یہ بارش
ساتھ خون روتی میری آنکھیں
سنو تو درد کیسے ہیں
دیکھو تو ذخم کیسے ہیں
سہو تو تم ذرا یہ سب
یہ سب کچھ موت جیسا ہے
آج پھر بادل برسے ہیں
More Love / Romantic Poetry






