Add Poetry

آج پھر گرمئی جذبات نے بدنام کیا

Poet: Zaigham jaffery [email protected] By: zaigham jaffery, Daska

آج پھر گرمئی جذبات نے بدنام کیا
مجھ کو پھر تاروں بھری رات نے بدنام کیا

یوں تو کردار کی تصویر تھا جیون میرا
اور تنہائی کے نغمات نے بدنام کیا

شیخ پابند مشیت تھا مگر رات اسے
ساقی اور جام طلسمات نے بدنام کیا

جام پیتے ہیں دل و جاں کی تسلی کے لئے
درد والوں میں اسی بات نے بدنام کیا

تختہ دار پہ لٹکے ہوئے انساں نے کہا
مجھ کو دلبر کی شکایات نے بدنام کیا

پہلے معصوم سمجھتے تھے زمانے والے
وہ بلاناغہ ملاقات نے بدنام کیا

سب ہی یہ جانتے ہیں عشق سے ناواقف ہوں
اور اغزال کی سوغات نے بدنام کیا

جعفری ہم نے تو یہ بھید چھپا رکھا تھا
مجھ کو آشوب کی برسات نے بدنام کیا

Rate it:
Views: 289
26 Jun, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا تُمہاری یاد میں دِل کا نِظام کس کا تھا؟
یہ اِضطراب، یہ شوقِ دَوام کس کا تھا؟
جو بے نَقاب ہوا خواب میں، بتایا نہیں،
یہ حُسن، یہ نگہِ خوش کَلام کس کا تھا؟
سَکوتِ شَب میں جو دِل کو جَلا گیا آخر،
چَراغ کون تھا، شُعلۂ خام کس کا تھا؟
تُمہارے بعد جو تَنہائی کا سَفر گُزرا،
ہر ایک موڑ پہ سایہ، سَلام کس کا تھا؟
جو لَب ہِلے نہ کبھی، اَشک بَن کے بَہتا رہا،
وہ غَم تُمہارا تھا یا میرا نام کس کا تھا؟
جو زَخم دے کے بھی چُپ تھا، وہ شَخص کیسا تھا؟
نہ پُوچھ مجھ سے، وُہی اِنتقام کس کا تھا؟
دھُواں تھا دِل میں، مَگر روشنی سی باقی تھی،
جَلا جو خواب، وُہی احتشام کس کا تھا؟
جو زِندگی کو بِکھرنے سے روک لیتا تھا،
وہ حَرف، وہ دُعا، وہ کَلام کس کا تھا؟
سُنے بغیر جو خاموش ہو گیا مظہرؔ،
وہ آخری سا دِل آشوب جام کس کا تھا؟
نَظر میں عَکس رہا، دِل میں چُپ سا طُوفاں تھا،
یہ بے قَراری، یہ وَجد و قیام کس کا تھا؟
جو دَستِ غیر سے خط بھی ملا تو حَیرت تھی،
بِکھرتے حَرف میں وہ اِحترام کس کا تھا؟
کہیں سے آئی صَدا، اور سَب لَرز سے گئے،
یہ کَیف، یہ اَثر، یہ پَیام کس کا تھا؟
تُمہیں جو کہتے ہیں مظہرؔ وَفا سے دُور ہوا،
بَتاؤ ان کو، وُہی تو غُلام کس کا تھا؟
MAZHAR IQBAL GONDAL
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets