آج کا دن تسلسل سے کٹتا نہیں
جیسے اک ٹوٹے کھلونے کی مانند
ہر طرف بکھری ہوئی ہوں
میری خواہش ہے کہ وہ آ کر
سمیٹ لے مجھے
آج کا دن کس طرح کٹتا نہیں
اک مدت بعد اک تصویر پائی ہے میں نے
دھوپ چھاؤں صحراؤں کی خاک چھانی
اسکے عکس کی تصویر پائی ہے میں نے
اپنے آنچل کے رنگوں سے اک ایسی تصویر بنائی ہے میں نے