دل سے جب دل کا ملن عہدِ وفا ہوتا ہے
پھول آنگن میں نیا روز کھلا ہوتا ہے
آج مشکل میں ہوں کچھ درد سوا ہے ساقی
ورنہ ہر وقت کہاں جام بھرا ہوتا ہے
آج پھر دل نے مری جان شکایت کی ہے
پیار ہو جن سے محبت تو گلہ ہوتا ہے
حال اپنا میں زمانے سے چھپاوں کیسے
درد ہو دل میں تو چہرے پہ لکھا ہوتا ہے
دیکھ کر رنگ سیہ اتنا پریشان نہ ہو
عشق میں جسم تو کیا دل بھی جلا ہوتا ہے
رات بھر جام پلا بھر کے لبا لب ساقی
آج کچھ درد مرے دل میں سوا ہوتا ہے
ہم وہ عاشق ہیں صنم دل میں ہمیشہ جن کے
حسرتِ دیدِ رسلﷺ عشقِ خدا ہوتا ہے