رت جگوں کا میرا ساتھی
میری طرح تنہائیوں کا مسافر
جاگتا ہے رات بھر
امنگیں جگاتا ہے چاہتوں کی
کبھی اس منڈیر تو کبھی اُس پار
روشنی بکھیرتا ہے میرا ساتھی
میرے محبوب کے آنگن میں
پر وقار انداز سےٹہلتا ہے
چھپا کے درد اپنا
دوسروں کا درد بانٹتا ہے
سب اپنی اپنی ہانپ کے سو گئے
اور جاگ رہا ہے میرا ساتھی
رات گزرتی جارہی ہے
اور جاگ رہا ہے
آدھی رات کا پورا چاند