آرزو کے جانب سبھی دنگ ہیں راستے

Poet: Santosh Gomani By: Santosh Gomani, Mithi

آرزو کے جانب سبھی دنگ ہیں راستے
سنبھل کر چلنا بڑے تنگ ہیں راستے

بے چاک بدن میں آگ سے سلگتی ہے روز
منتظر جوانیوں کے تنہا انگ ہیں راستے

تجھے تیری ہی صداقت نہ مار ڈالے کہیں
راست بازی کے یہاں بند ہیں راستے

نظاروں کی کہانیاں نظاروں کے پیچھے
نظروں کی رسائی تک دھند ہیں راستے

تو ہی محاسب اور تو ہی انصاف تیرا
عہد و پیمان تک تیرے سنگ ہیں راستے

مول کے میدان میں رعایا کا دَم ہے اپنا
جیت یا ہار عموماً جنگ ہیں راستے

 

Rate it:
Views: 411
06 Jan, 2011