میں ڈھونڈتی ہوں تجھ میں
"اپنی ذات کا عکس"
نہ جانے کیسے دیکھتے تجھ کو
میں خود کو بھول گئی
دور کہیں کھو بیٹھی
میں ڈھونڈتی ہوں تجھ میں
وہ شوخیاں اپنی
وہی گفتار کا جادو
وفا کی وہ خوشبو
جو میری ذات کا خاصہ تھی کبھی
تو کہیں میں تو نہیں
" تو کہیں میں تو نہیں"
حیاء غزل
1988 میں لکھی گئی
(عکس)
میری پہلی آزاد نظم