آسماں پہ چاند تارےجگمگائے جاتےہیں
ہم تیری یاد میں آنسو بہائےجاتےہیں
اب تو خوشیاں ہم سےدوربھاگتی ہیں
مقدر پہ غموں کےبادل چھائےجاتےہیں
پھولوں کی تلاش میں گھر سےنکلےہیں
لوگ راستےمیں کانٹےبچھائےجاتےہیں
سنا ہےکے صبر کا پھل میٹھا ہوتا ہے
مسکراکرمقدر کا لکھاجھولی پائےجاتےہیں
غیرالله کےپجاری ہمہیں ستائےجاتےہیں
ہم اپنےالله کےدرپہ سر جھکائےجاتےہیں