آغازِ برس بھی روئے تھے، انجامِ برس بھی کچھ ایسا ہے تا حال غم کاسایہ ہے، فاصلہ صدیوں کے جیسا ہے پل پل دل کو ڈستا ہوا، انتظار حنا یہ کیسا ہے؟ اک اور برس آج بیت گیا، پھر بھی ویسے کا ویسا ہے