آغاز میں انجام

Poet: M.Asghar Mirpuri By: M.Asghar Mirpuri, Birmingham

ہم تو آغاز میں ہی انجام سے ڈرتے ہیں
اسی لیے ان دنوں سوچ کر محبت کرتے ہیں

گو وہ ہمں عاشقوں میں نہیں شمار کرتے
مگر ہم تو ان کی ہر ادا پہ مرتے ہیں

تیر و تلوار کے زخم تو بھر جاتے ہیں
کسی کی جدائی کے زخم کب بھرتے ہیں

Rate it:
Views: 347
02 Apr, 2011