نیند سے ہوگئی دشمنی جب سے
دوست سب ظرف آفتاب ہوگئے
ڈوبنا یادوں میں سیکھا ہے جب سے
ستارے سب تسخیر آفتاب ہوگئے
پتھرا سی گیؑں آنکھیں انتظار میں جب سے
سہارے سب فرزند آفتاب ہوگئے
دیکھ لی دوستی شعروں سے ہماری جب سے
پیارے سب تغیر آفتاب ہو گئے