آنکھوں سے آنسو بہہ کر دل میں اتر کیوں جاتے ہیں
خواب سہانی دھرتی کے پل بھر میں بکھر کیوں جاتے ہیں
روتے ہنستے چہرے لفظ کیوں آنسو بنتے ہیں
ملنے والے لوگ پیارے مل کے بچھڑ کیوں جاتے ہیں
سارے دکھھ ہی دنیا کے یوں غرباء پہہ کیوں پڑتے ہیں
دعوٰٰی عشق کا کرنے والے اس سے مکر کیوں جاتے ہیں
دنیا کے دستور عجب ہیں کیفی انسے پوچھتا ہوں
عشق کے درد میں پکنے والے ہجر سے مر کیوںجاتے ہیں