آنکھوں میں خزاں کاموسم رہتاہے
میرابےچین دل بھی کرتا ماتم رہتا ہے
دنیا کےنشیب وفراز اپنےساتھ ہیں
مگرپھربھی بہاروں کاعالم رہتا ہے
مولا نےمحبت کا کیسامقدر لکھاہے
دشمن سب پاس مگردورصنم رہتا ہے
اس کاجب جی چاہےزخم بھیج دیتا ہے
پھر خود ہی آ کر لگاتا مرہم رہتا ہے
جن کاشیوہ ہو ہر کسی کو دھوکہ دینا
ایسےلوگوں کاکوئی نہ دھرم رہتاہے