دل میں ہاہیں آنکھوں میں نالے ہیں
ہمیں نا ستاؤ ہم تمہارے چاہنے والے ہیں
جو اشعار عید کارڈ پہ تحریر کئیے تھے
وہ اپنی جان کی طرح سنبھالے ہیں
کاش میرا سینہ چاک کر کے دیکھ سکو
میرے دل میں جدائی کے کتنے چھالے ہیں
کوئی کیا کسی حسیں صورت سے پیار کرے
جو لوگ تن کے گورے وہ من کے کالے ہیں
تیری یاد میں اصغر خون کے آنسو روتا ہے
ان دنوں اسے پڑے ہوئے جان کے لالے ہیں