دل اداس ہے آنکھوں میں پانی ہے یارو
کسی پیارے کی دی ہوئی نشانی ہے یارو
شاید زندگی کے کسی موڑ پہ وہ مل جائے
اسے اپنے دل کی بات بتانی ہے یارو
تنہا لمحوں میں اسے یاد کر لیتا ہوں
اسی لیے میری زیست سہانی ہے یارو
غم جیسی انمول شے جس نے بخشی ہے
یہ اس ہستی کی مہربانی ہے یارو
جس کی چاہت میں ہم دیوانے ہوئے
وہی ظالم اس بات سے انجانی ہے یارو