جاتے ہوئے کسی کی نظریں ہمیں سلام کہہ گئیں
انتظار کریں ہم ان کا ایسا وہ پیغام کہہ گئیں
زبان سے جو نہ کہہ وہ ہمیں آج تک
ان کی آنکھیں وہ ساری داستان کہہ گئیں
خوب درد دیکھا تھا ہم نے ان کی آنکھوں میں
ان کی آنکھیں بے چینی کے سارے احوال کہہ گئیں
لڑ کھڑاتے اور بوجھل قدموں سے جا رہے تھے وہ
مڑ مڑ کر دیکھتی ان کی نظریں ہمیں بے چین کہہ گئیں