یوں خواب بن کے آنکھ میں سمانے لگا ھے وہ
امیدوں کے نئے چراغ پھر جلانے لگا ھے وہ
میری محبتوں کا امیں وہ اس طرح ھوا
آنچل بنا کے سر پہ مجھے سجانے لگا ھے وہ
پھولوں سے بھر دئیے ہیں منزل کے راستے
سلسلہ ا ک نئے سفر کا دکھانے لگا ھے وہ
سانسوں میں اپنی اسکی میں خشبؤ سمیٹ لوں
آنکھوں میں بن کے جگنو جگمگانے لگا ھے وہ
الفاظ اس کے ھونٹوں کے گیتوں میں ڈھل گئے
میرے لکھے ہوئے شعروں کو گنگنانے لگا ھے وہ