یک بہ یک کِھلی بہار، آپ مسکرائے ہیں
دل کو آگیا قرار، آپ مسکرائے ہیں
زندگی مہک اُٹھی، خامشی چہک اُٹھی
دل میں بج اُٹھا ستار، آپ مسکرائے ہیں
تیرگی بکھر گئی، روشنی سے بھر گئی
رات جو تھی سوگوار، آپ مسکرائے ہیں
تھی خزاں گئی کدھر؟ آج شاخ شاخ پر
گُل قطار درقطار، آپ مسکرائے ہیں
رُک گیا وہیں سمے، پنچھیوں کے پر تھمے
تھم گئی ہوا میں ڈار، آپ مسکرائے ہیں
وحشت والم گئے، دور سارے غم گئے
ہنس دی چشمِ اشک بار، آپ مسکرائے
ہوکے آپ کے دیار، آئی بادِ مشک بار
کہہ رہی ہے بار بار، آپ مسکرائے ہیں
دل پہ کیا ہو اختیار، ہے خمار ہی خمار
آپ جو ہیں میرا پیار، آپ مسکرائے ہیں