جس پر ہیں سبھی جھوم رہے تھاپ، آپ ہیں نصرت کے کسی گیت کا آلاپ، آپ ہیں دھوکہ بھی دے رہی ہے اور رکھ بھی رہی ہے دل وہ سب سے کہہ رہی ہے یار آپ، آپ ہیں