آہ

Poet: ranaashfaqqaiser By: rana ashfaq ahmed, alluwali/mianwali

ضبط ٹوٹا ہے تو دل چیر کے آہ نکلی ہے
آنکھ میری میرے جذبوں کی گواہ نکلی ہے

اک قیامت سی بپا تھی میرے دل میں کب سے
لے کے حسرت میری لفظوں کی پناہ نکلی ہے

تیر اترا ہے رگ جاں میں یہ سب نے دیکھا
کس کو معلوم ہے خیمے سے جو آہ نکلی ہے

ایسے ہی نہیں جاں جسم سے نکلی قیصر
کرکے سارے میرے ارمان تباہ نکلی ہے

Rate it:
Views: 463
21 Oct, 2012