عشق کا معجزہ دکھا نہ دوں ؟
آ تجھے حال دل سنا نہ دوں ؟
تیری ان بھیگی بھیگی پلکوں پہ
آس کے دیپ کچھ جلا نہ دوں ؟
کیا ہے میرے جنوں کا اوج کمال
آئینہ آپکو دکھا نہ دوں ؟
بانجھ سی ہو رہی ہے ارض چمن
پیار کے اشک دو گرا نہ دوں ؟
بند مٹھی میں ہیں جو خواب میرے
اب انہیں وقت میں دبا نہ دوں ؟
آپ ہی ہو میرے وجود کا نام
تو اپنے آپ کو دعا نہ دوں؟
بہت تاریکیاں ہیں راہوں میں
ہاتھ میں یاد کا دیا نہ دوں ؟
بڑی ویران ہے فضائے گلشن
کونپلیں پھر نئی کھلا نہ دوں ؟
خود سوئے دار چل پڑے دنیا
ایسی اک خوشنما سزا نہ دوں؟
گھروندہ کھیل ہی کا حصہ تھا
ریت سے نقش بھی مٹا نہ دوں ؟
ہیں میری دسترس میں چاند تارے
تیرے دامن پہ بھی سجا نہ دوں ؟
تم ابھی اک ادھورا مصرعہ ہو
سوچ لو ۔ غزل ہی بنا نہ دوں؟