آ کبھی ہم خوشی کو صدا دیں ذرا
اور مل کے غموں کو بھلا دیں ذرا
زندگی امتحاں لے ہمارا کبھی
ضبط کر کے سبھی کو بتا دیں ذرا
دل کی تھی آرزو , ہم محبت کریں
اب اسے اس خطا کی سزا دیں ذرا
ہم اگر کچھ زیادہ ہی مغرور ہیں
اپنی جیسی تواضع سکھا دیں ذرا
ڈھونڈتے ڈھونڈتے ہم کہیں کھو گئے
گمشدہ منزلوں کا پتا دیں ذرا
اپنے محبوب کو خواب میں دیکھ لوں
مرشدی! کوئی ایسی دعا دیں ذرا۔