اب تو آ شنا ہو گئے ہر نشیب و فراز سے
عشق نے پردے ہٹا دیئے ہیں زندگی کے راز سے
غمِ فراق، لذ ت ِ وصل سے آشنا نہ تھے
جب تلک محروم رہے عشق کے اعزاز سے
فلسفہ عالم کے امام کہلائے گئے
فیضیاب ہوگئے ہیں تیرے ناز سے انداز سے
عشق اعظم کا فقط د عویٰ ہے حقیت نہیں
شیخ غافل ہو گیا نماز میں نماز سے
جلوے کیلئے ضد کی ضرورت نہیں نظیر
تصویر بھی بن جاتی ہے ان کی آواز سے