اب تو بڑےنامے میرےنام آتےہیں
ہر روزمحبت بھرےپیغام آتے ہیں
میرےیار کا تو انداز ہی انوکھا ہے
سپنوں میں کرنےمجھےسلام آتےہیں
محبت کےمحاذ پہ جب بھی جاتےہیں
ہربار وہاں سےہو کرناکام آتے ہیں
ہم جب بھی ان کےمحلےمیں جاتےہیں
سب نظروں سےچھپ کرسربام آتےہیں
پیار محبت عشق کا درس دیتےہیں سبکو
اصغرکو صرف الفت کےسارےکام آتےہیں