اب تو سو بھی جاؤ کہ آنکھیں تھک چکی ہیں انتظار کی گھڑیاں تو اب اٹک چکی ہیں جسے پانہ سکے دن کے اجا لے میں آؤ اس سے بات کریں خواب خیالوں میں