اب مجھ سے
تیرےنام خط
نہیںلکھا جاتا
جانتی ہو کیوں
میں جیسےلکھنے
بیٹھتا ہوں
کاغذ پہ تیری
پرچھائی نظرآتی ہے
سارا کاغذ آنسؤں
سے بھیگ جاتا ہے
پھراور کاغذ رکھتا
ہوں تو ویسا ہوتا
ہے یہ سسلہ اسی
طرح چلتا جاتاہے
میں آخر تنگ آکر
لکھنا چھوڑ دیتاہوں