اب محبت ذرا نبھاؤ جناب !
Poet: muhammad nawaz By: muhammad nawaz, sangla hillبہت تھا آپکو بھی چاؤ جناب
اب محبت ذرا نبھاؤ جناب
نکلے ہو تو جان بھی لو گے
بکتی ہے آرزو کس بھاؤ جناب
آنے والا ہے کوئی شب دیدہ
روپ کی وادیاں سجاؤ جناب
ہم بھی کچھ آسرے پہ بیٹھے ہیں
پیار سے ہم کو بھی بلاؤ جناب
یاد کی ٹہنیاں سلگنے لگیں
داستاں ایسے نہ سناؤ جناب
پہلے کیا حشر کم ہیں دنیا میں
اشک نہ اس قدر گراؤ جناب
اب کہاں جا رہے ہو مستی میں
دیکھ لو روح کا بہاؤ جناب
لوٹ کے آؤ گے میرے ہی پاس
جانا چاہو تو چلے جاؤ جناب
چیختی رہ ہی جائیں شریانیں
خون کو اس طرح گھماؤ جناب
کب سے اوڑھے خزاں کو بیٹھا ہوں
پھول چپکے سے کچھ کھلاؤ جناب
کام ہیں اور بھی الفت کے سوا
ہر سمے ایسے نہ ستاؤ جناب
دل کہاں سب کیلئے کھلتا ہے
تم تو مالک ہو چلے آؤ جناب
More Love / Romantic Poetry






