اب میں اس کا دلبردل جانی نہیں
اب وہ میراتخیل میری رانی نہیں
سینےمیں غم تو کافی چھپےہیں
آنکھوں سےاشکوں کی روانی نہیں
اس ستمگر کو بھولنا بڑا آسان ہوگا
میرے پاس اس کی کوئی نشانی نہیں
آج کل دل کادروازہ کھلا رکھتا ہےاصغر
میرےمعصوم دل کاکوئی بانی نہیں