ہمیں کوئی غرض نہیں خاص وعام سے
ہم تو کام رکھتے ہیں اپنے کام سے
جب بھی ان کی گلی سےگزرتےہیں
وہ چھپ کردیکھتےرہتےہیں بام سے
بڑے مزے سے گزر رہی ہے زندگی
جب موت آئی سو جاہیں گےآرام سے
غم تو اصغر کے بچپن کہ ساتھی ہیں
اب ہمیں کیا گھبرانا گردش ایام سے