Add Poetry

اجنبی سے لوگ ہیں اور اجنبی سی رات ہے

Poet: Khalid Mahmood By: Khalid Mahmood, Abha_Saudi Arabia

اجنبی سے لوگ ہیں اور اجنبی سی رات ہے
میں اکیلا تو نہیں تنہائی میرے ساتھ ہے

راستے بھی اجنبی ہیں منزلیں بھی اجنبی
کیا ہوا جو میں یہاں ہوں دل تو ان کے پاس ہے

ریت کے ذرے ہواؤں سے گلے ملنے لگے
تو لگا ایسا کہ ان کی یادوں کی بارات ہے

ان کے ملنے کی خبر پائی تو دل نے یوں کہا
او دیوانے کیا ہوا ہے ایسی بھی کیا بات ہے

آشیاں جلنے کا شکوہ کوئی کس سے کیا کرے
خود امیر شہر ہی تو دشمنوں کے ساتھ ہے

مجھ سے مت پوچھو کہ میری ذات کے زیروزبر
میں فقط انسان ہوں نہ ذات ہے نہ پات ہے

اور بھی اک زخم خالد مل گیا تو کیا ہوا
غم نہ کرنا یہ تو ان کے پیار کی سوغات ہے

Rate it:
Views: 1232
19 Apr, 2011
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets