اجنبی راستے میں ملا اجنبی کس قدر مجھ کو اپنا لگا
جو ہی دیکھا اسے مجھ کو پیارا لگا اجنبی تھا کوئی میری جان ہو گیا
برسات کا تھا موسم چھائے تھے کالے بادل
نکلا تھا اپنے گھر سے وہ راستے میں آئے
وہ راستے میں آئے اور دیکھ کہ مسکرائےے
دیکھا جو مسکرانا اپنا لگا بیگانا
دیکھا جو اس نے مجھ کو آسمان کا گھرگھرانا
عجیب سا لگا اس کا گلے لگانا
اجنبی راستے میں ملا اجنبی کس قدر مجھ کو اپنا لگا
جو ہی دیکھا اسے مجھ کو پیارا لگا اجنبی تھا کوئی میری جان ہو گیا