سونی ہوئیں ہیں گلیاں تیرے انتظار میں
لگتا نہیں ہے دل میرا اجڑے دیار میں
آجا کہ ختم ہونے کو جیون قریب ہے
آنکھوں سے میری دور ہے کیسا نصیب ہے
بڑھنے لگے ہیں سائے ذرا آواز دے مجھے
دکھتی ہوئیں رگیں نہیں ہیں اختیار میں
سونی ہوئیں ہیں گلیاں تیرے انتظار میں
لگتا نہیں ہے دل میرا اجڑے دیار میں
آنکھوں کے دیپ بجھنے کو ہیں ٹمٹما رہے
پلکوں کے خواب راکھ ہیں دل کو جلا رہے
ہر ایک موسم الجھا ہوا آ کے سنوار دے
پھول بھی زخمائے ہوئے کانٹوں کے حصار مں
سونی ہوئیں ہیں گلیاں تیرے انتظار میں
لگتا نہیں ہے دل میرا اجڑے دیار میں