ارادہ تھاکہ جدائی کہ سارے زخم دکھاؤں اسے
پھرخیال آیا میں رورہا ہوں کیوں رلاؤں اسے
جہاں سےلوٹ کرآنےکو اس کامن نہ چاہے
کسی ایسےحسیں جزیرے پہ لےجاؤں اسے
مرتےدم بھی آنکھوں میں اسی کی تصویر ہو
سدا کےلیےاپنی نظروں میں بساؤں اسے
خط پہ گرےاشکوں نےحال دل بیاں کر دیا
وگرنہ میں نے تو چاہا تھا کچھ نہ بتاؤں اسے
اے میرے دل کی ندا میرےیارسے کہنا
اتنا بتا ئےکہ میں کیسےبھول جاؤں اسے