روز جانا تیرا اور دیر سے آنا عادل
ایک لڑکی کی نگاہوں کو تھکا دیتا ہے
ایک پردہ جو ہٹا تھا میری آہٹ سن کر
رازدل پردہ نشینوں کے بتا دیتا ہے
اسکی معصوم محبت کو سہارا دے دو
ورنا سنگ دل کو خدا بھی تو سزا دیتا ہے
آج مل لو مگر کل نہیں ملنا اس سے
روز ملنا بھی تو شعلوں کو ہوا دیتا ہے
روز جانا تیرا اور دیر سے آنا عادل
ایک لڑکی کی نگاہوں کو تھکا دیتا ہے