اقرار بہت کرتے تھے پیار بہت کرتے تھے دھوکا کھانے سے پہلے اعتبار بہت کرتے تھے غیروں کو کیوں مانے اب ہم ہمدرد اپنا اسی لئے چھوڑا ہر یار وار بہت کرتے تھے نہال یہی حقیقت ہے ترے جانے کے بعد ترے خیال آتے تھے بےقرار بہت کرتے تھے