اسےبھلانے کی ہمت کون کرے
دل جلانے کی ہمت کون کرے
سکون ملتا ہے اسے یاد کر کے
اسے نہ چاہنے کی ہمت کون کرے
اس کے بنا ادھوری ہے زندگی
اسے دل سے مٹانے کی ہمت کون کرے
ملتی ہے پریم کی سوغات کبھی کبھی
اس کا پیار پانے کی ہمت کون کرے
رہتا ہے وہ خفا خفا سا ہم سے
اسے منانے کی ہمت کون کرے