اسے تتلیاں ستاتی ہیں
Poet: Ahmad Faraz By: M.Haroon, Kohatسنا ہے لوگ اسے آنکھ بھر کے دیکھتے ہیں
سو ہم بھی اس کے شہر میں کچھ دن ٹہر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے بولے تو سے پھول جھڑتے ہیں
یہ بات ہے تو ان سے بات کر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے شغف ہے اسکو خراب حالوں سے
سو اپنے آپ کو برباد کر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے درد کی گاہک ہے چشم ناز ان کی
سو ہم بھی اسکی گلی سے گزر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے دن کو اسے تتلیاں ستاتی ہیں
رات کو جگنو ٹھر کے دیکھتے ہیں
سنا ہے اس کو بھی ہے شعرو شاعری سے شغف
سو ہم بھی معجزے اپنے ہنر کے دیکھتے ہیں
More Love / Romantic Poetry







