اسے ملنے کی جلدی ہوگئی تھی
وہ آتے ہوئے زخمی ہو گئی تھی
وہ میرے ساتھ کچھ عرصہ رہی تھی
وہ پگلی میرے جیسی ہو گئی تھی
مرے وہ بال نوچے جا رہی تھی
محبت میں وہ آندھی ہوگئی تھی
صرف اک گھونٹ ہی اس نے پیا تھا
مری چائے تو میٹھی ہو گئی تھی
کہ مدت بعد جب دیکھا تھا اس کو
بہت پہلے سے موٹی ہو گئی تھی
سمندر ریت کھائے جا رہا تھا
زمیں بنجر تو میری ہوگئی تھی
جدائی کا مجھے غم کھا رہا تھا
کہیں پر اس کی منگنی ہوگئی تھی
جسے چاہا کسی کی ہو گئی تھی
مری تقدیر الٹی ہو گئی تھی
خوشی سے ناچنے میں لگ گیا تھا
مری جب بات پکی ہوگئی تھی
مرا محبوب کھینچے جا رہا تھا
مر ی تو عمر لمبی ہو گئی تھی
مرا غربت نے ایسا حال کیا تھا
مری ایسی کی تیسی ہو گئی تھی
جنوں تھا عشق کرنے کا اسےتو
مری چاہت میں بوڑھی ہوگئی تھی
وہ ہنس کر بات مجھ سے کر رہی تھی
میں نے سوچا کہ پگلی ہو گئی تھی
میں اس کے پاؤں چومے جا رہا تھا
انا میری تو جھوٹی ہو گئی تھی
خریدے جسم اب تو جا رہے تھے
رفاقت اب تو سستی ہو گئی تھی
نہیں کھولا گیا تالا کسی سے
کہیں گم اس کی چابی ہو گئی تھی
تجھے شہزاد کیسے میں بتاؤں
مرے تو ساتھ گندی ہوگئی تھی