اسے میری محبت کا یقین ہو گیا ہے
خوشی سےباغ باغ دل غمگین ہوگیاہے
اس کہ سوا کوئی اورموضوع گفتگونہیں
اس کے آنے سےجیون رنگین ہوگیا ہے
میرےپیار نے اس کےحسن کوایسانکھارا
وہ پہلےسے زیادہ حسین ہو گیا ہے
لوگ تو محبت میں دیوانےہو جاتےہیں
مگر مجھ جیسا نادان ذہین ہو گیا ہے
اصغر کے دکھی دل کو تسکین ملی
جب سےوہ دل کا مکین ہو گیا ہے