اسے کہو کہ آ ملے

Poet: Awais Khan Laghari By: Awais Khan Laghari, Sanghar

جدا ہوا میں اس سے تو زخم ہیں جابجا ملے
عاشقی کے زخم کی دوا کرے شفا ملے

پلا کے جام عشق کا نشے میں چھوڑ کر صنم
چلا گیا جو ہمسفر اسے کہو کے آ ملے

تڑپ تڑپ کے جی رہا ہوں زندگی عذاب سی
بجھا دے پیاس دید کی کہ دل کو حوسلہ ملے

سفر بڑا طویل ہے کٹھن ہے راستہ مگر
دکھا دے راہ پیار کی سفر میں کچھ مزا ملے

اویس اس کی جستجو میں جان کیا جہان کیا؟
نثار اس پہ جان جے بھلے اجر ذرا ملے

Rate it:
Views: 683
21 Apr, 2012