Add Poetry

اس جادہ عشاق کی تقدیر عجب ہے

Poet: عامر سہیل By: مصدق رفیق, Karachi

اس جادہ عشاق کی تقدیر عجب ہے
مٹھی میں جہاں پاؤں میں زنجیر عجب ہے

بے وقعت و کم مایہ سہی خواب ہمارے
خوابوں سے الگ ہونے کی تعزیر عجب ہے

میں شعر کہوں اور ترے نام پہ رو دوں
یہ رنج کا پیرایۂ دلگیر عجب ہے

آنکھوں میں بچھے سرمئی مخمل کی ادا اور
محمل میں پھٹے ہونٹوں کی تحقیر عجب ہے

ہر اینٹ مری نظم کو دیتی ہے دلاسا
یہ کنج غزل صحن مزا میر عجب ہے

داغوں کی بہاروں سے معطر ہے کوئی جسم
اور اسم پڑھے جانے میں تاخیر عجب ہے

یہ خاک بسر حسن یہ مہتاب کی ٹہنی
روندی ہوئی سبزے کی یہ جاگیر عجب ہے

نیلائے ہوئے صحنوں کی بستی میں ہے کہرام
دریافتہ سیارے کی تسخیر عجب ہے

دل سکتے کے عالم سے نکلتا نہیں عامرؔ
اک بات کے سہہ جانے کی تاثیر عجب ہے
 

Rate it:
Views: 22
08 Apr, 2025
Related Tags on Love / Romantic Poetry
Load More Tags
More Love / Romantic Poetry
Popular Poetries
View More Poetries
Famous Poets
View More Poets