اس دل کو کیا سمجھاتے ہو جو آپ کو ہی چاہتا ہے
اسے موت سے کیا ڈراتے ہو جو آپ پہ جان لٹاتا ہے
رسم دنیا داری کیا ہے، دل کی مجبوری کیا کیا ہے
میں اس کو کیا سمجھاؤں یہ آپ مجھے سمجھاتا ہے
میری ہر اک الجھن ہر مسئلے کا حل میں کیا جانوں
یہ تو میرا دل ہے جو ہر ایک الجھن سلجھاتا ہے
جب میں دنیا اور دنیا والوں سے اکتا جاتا ہوں
تو ایسے میں میرا دل، میرے دل کو بہلاتا ہے
عظمٰی اس دل کے کیا کہنے یہ میرا پاگل دل
اپنا لہو پلا کر کے مجھ کو رنگین بناتا ہے