کبھی عشقیہ شا عری کر تا ہے تو کبھی گلی کے موڑ پر بیٹھتا ہے د یکھ رہی ہو ں کچھ د نو ں سے اس دل کی حر کتیں کچھ بگڑ ر ہی ہیں